سازش بے اثر

 سورہ آل عمران میں بتا یاگیا ہے کہ سازش کا سب سے زیادہ موثر توڑ کیا ہے۔ وہ ہے — صبر اور تقویٰ۔ صبر اور تقویٰ بظاہر کوئی مادی طاقت نہیں ، مگر صبر وتقویٰ کے ذریعہ سازش کا کامیاب دفاع کیا جا سکتا ہے۔ اس سلسلہ میں قرآن کی آیت یہ ہے:وَإِنْ تَصْبِرُوا وَتَتَّقُوا لَا يَضُرُّكُمْ كَيْدُهُمْ شَيْئًا إِنَّ اللَّهَ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطٌ (3:120)۔ یعنی، اگر تم صبر کرو اور خدا کا تقویٰ اختیار کرو تو ان کی کوئی تدبیر تم کو نقصان نہ پہنچائے گی ۔ جو کچھ وہ کررہے ہیں خدا اس کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔

قرآن کی اس آیت میں فطرت کے ایک قانون کو بتایا گیا ہے ۔ وہ یہ کہ اس دنیا میں اصل مسئلہ سازش کی موجود گی نہیں ہے، بلکہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ سازش کے فطری توڑ کے لیے صبر اور تقویٰ موجود نہ ہو۔ موجودہ دنیا کو چیلنج اورمسابقت کے اصول پربنایا گیا ہے ۔ اس لیے یہاں ہمیشہ ایسا ہوتا ہے کہ ایک فریق دوسرے فریق سے آگے بڑھنے کے لیے سازش کرتاہے۔ لیکن اگر زیرِ سازش فریق کے اندر صبر اور تقویٰ کی صفت موجود ہو تو وہ اس کے لیے حفاظت کی گارنٹی بن جائے گا۔

صبر کامطلب یہ ہے کہ جو کارروائی کی جائے وہ ردعمل کے تحت نہ کی جائے بلکہ مثبت غور وفکر کے بعد ٹھنڈے ذہن کے تحت کی جائے۔تقویٰ یعنی گاڈ کانشس نس (God consciousness)اس بات کی ضمانت ہے کہ آدمی کسی بھی حال میں جسٹس سے نہ ہٹے، وہ جو کارروائی کرے وہ خدا کی مقرر کی ہوئی حدود کے اندر کرے۔ وہ خدا کے احکام کاپابند ہو ، نہ کہ خود اپنی خواہشات وترغیبات کاپابند۔

سازش یا تشدد کے مقابلہ میں اگر جوابی سازش اورتشدد کاطریقہ اختیار کیاجائے تو اس سے فریقین کے درمیان ضد بڑھتی ہے۔ نفرت اور انتقام کی نفسیات جاگتی ہے۔ ایک دوسرے کے درمیان وہ منفی جذبہ پیداہوتا ہے جس کوعام طور پر’’ سبق سکھانا‘‘ کہتے ہیں۔ اس طرح کے ماحول میں اصل مسئلہ مزید بڑھتا ہے ۔ انتقام درانتقام کے نتیجہ میں وہ ایک ایسی برائی کی صورت اختیار کرلیتا ہے جوکبھی ختم ہونے والا نہیں۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom