اسلام کا میکانائیزیشن
دبئی کی ایک کمپنی نے ایک نیا سیلولر فون بنیایا ہے جس کا نام اسلامک موبائل فون ہے۔ اس فون میں اسلام سے متعلق مختلف قسم کی معلومات بھر ی ہوئی ہیں۔ اس میں پورا قرآن ریکارڈ کیا ہوا محفوظ ہے۔ آپ کسی بھی وقت اس کو ایک بٹن دبا کرسن سکتے ہیں۔ اسی طرح اس کے ذریعے روزانہ پانچ وقت اذان سنی جاسکتی ہے۔ اِسی کے ساتھ اس میں قرآن کا انگریزی ترجمہ بھی شامل ہے۔ اس طرح کی بہت سی معلومات اِس اسلامک موبائل فون میں محفوظ کردی گئی ہیں۔
ایک بیرونی سفر کے دوران ایک صاحب نے مجھے یہ ’’اسلامک موبائل فون‘‘ تحفے کے طور پر دیا۔ وہ بہت خوش نظر آرہے تھے۔ مگر میں نے موبائل کا یہ تحفہ فوراً ہی انھیں لوٹا دیا۔ میں نے کہا کہ مجھے اس سے کوئی دلچسپی نہیں، میں اس کو زوال کی ایک علامت سمجھتا ہوں۔ میرے نزدیک اسلامک موبائل دراصل اسلامک کنزیومرازم ہے، اس سے زیادہ اس کی کوئی حقیقت نہیں۔ موجودہ زمانے میں اس قسم کے میکانائزیشن کا بہت رواج ہوا ہے۔ مگر یہ صرف اِس بات کی علامت ہے کہ موجودہ زمانے کے مسلمان اسلام کی اسپرٹ کے بجائے اس کے فارم کو اصل سمجھنے لگے ہیں۔ حالاں کہ اسپرٹ کے بغیر فارم ایسا ہی ہے جیسے کہ نارنگی کے بغیر اس کا چھلکا۔
موجودہ زمانے میں کمیونکیشن بہت بڑی نعمت ہے، مگر اس نعمت کا اصل استعمال یہ ہے کہ اس کو اسلامی دعوت کے لیے استعمال کیا جائے۔ بدقسمتی سے جدید کمیونکیشن کو اب تک اسی اصل کام کے لیے استعمال نہ کیا جاسکا۔ اسلامی دعوت یہ ہے کہ اسلام کے مثبت پیغام کو قومی اور سیاسی آلائشوں سے پاک کرکے خالص ربّانی انداز میں پھیلایا جائے۔ جدید کمیونکیشن نے پہلی بار اس کو ممکن بنایا ہے کہ دعوت کا کام عالمی سطح پر انجام دیا جاسکے۔ جدید کمیونکیشن کا اصل استعمال یہی ہے۔ جدید کمیونکیشن کے دعوتی استعمال کے بعد، اس کے دوسرے استعمالات بھی جائز ہوسکتے ہیں۔ مگر دعوتی استعمال کے بغیر اس کے دوسرے استعمالات کا کوئی جواز نہیں۔