عالمی دعوت کا دور
اِس دور میں انجام دیے جانے والے مثبت کام کا دوسرا پہلو عالمی دعوت ہے۔ اِس عالمی دعوت کی پیشگی خبرایک حدیثِ رسول میں اِس طرح دی گئی تھی: لایبقیٰ علی ظہر الأرض بیت مَدر، ولا وبَر إلاّ أدخلہ اللہ کلمۃَ الإسلام (مسند احمد، جلد 6، صفحہ 4)۔ یعنی زمین کی سطح پر کوئی بھی خیمہ اور مکان ایسا نہیں باقی رہے گا جس میں خدا، اسلام کا کلمہ داخل نہ کردے۔
دنیا کے تمام گھروں میں کلمۂ اسلام کا داخلہ کسی پُراسرار ذریعے سے نہیں ہوگا۔ یہ واقعہ مکمل طورپر معلوم وسائل کے ذریعے انجام پائے گا، یعنی پیغام رسانی کے عالمی وسائل کے ذریعے۔ موجودہ زمانے کو کمیونکیشن کا دور (age of communication) کہاجاتا ہے۔ یہ ایک واقعہ ہے کہ موجودہ زمانے میں پہلی بار اِبلاغ کے عالمی وسائل انسان کے تصرف میں آئے ہیں۔ سائنسی انقلاب سے پہلے اِس قسم کی عالمی دعوت ممکن ہی نہ تھی۔
موجودہ زمانے میں دجّال نے جدید ذرائع ابلاغ کو استعمال کر کے ساری دنیا کو منفی پروپیگنڈوں سے بھر دیا ہے۔ ساری دنیا منفی سوچ کے اندھیرے میں جی رہی ہے۔ یہی وہ صورتِ حال ہے جس کو حدیث میں بطور پیشین گوئی فتنۃُ الدُّہَیماء (أبوداؤد، کتاب الفتن) کہاگیا تھا، یعنی سخت قسم کا تاریک فتنہ۔ اِس تاریک فتنے سے مراد ایک عظیم فکری اندھیرا (intellectual darkness) ہے۔ یہ فتنہجدید ذرائع ابلاغ کے منفی استعمال کے نتیجے میں ظاہر ہوگا۔
جدید ذرائع ابلاغ کا مثبت استعمال دعوتِ حق کی عالمی اشاعت ہے۔ یہ اشاعت ملٹی میڈیا (multi-media) کے ذریعے انجام پائے گی۔ ملٹی میڈیا کے ذریعے دعوت کی موثراشاعت کرنے والے ہی کو غالباً حدیث میں مہدی، یا رجلِ مومن کہاگیا ہے۔جدید وسائل کا منفی استعمال کرنے والے کا علامتی نام دجال ہے، اور جدید وسائل کا مثبت استعمال کرنے والے کا علامتی نام مہدی۔