خبرنامہ اسلامی مرکز— 203

1 - حیدرآباد (دکن) کی یونی ورسٹی (English & Foreign Languages University) میں 25-27 فروری 2010 کو ایک انٹرنیشنل کانفرنس ہوئی۔ اِس کانفرنس کا موضوع یہ تھا:

Indo-Yemen Cultural Mutuality.

اِس کانفرنس میں انڈیا کے علاوہ مغربی ممالک سے بڑی تعداد میں اعلیٰ تعلیم یافتہ غیر مسلم حضرات شریک ہوئے۔ اِس موقع پر پروفیسر شاد حسین (کشمیر) نے اپنے ساتھیوں کے تعاون سے حاضرین کو مطالعے کے لیے قرآن کا انگریزی ترجمہ اور دعوتی پمفلٹ دئے۔

2 - ہندی روزنامہ ’’ہندستان‘‘ کی طرف سے 28-29 اپریل 2010 کوسہارن پور (یوپی) میں ایک ایجوکیشن فئر لگایا گیا۔ یہ ایجوکیشنفئر مہاراجہ پیلیس میں لگایا گیا تھا۔ اِس موقع پر نیشنل میڈیکل کالج (سہارن پور) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اسلم خاں نے سی پی ایس کی طرف سے ایک بک اسٹال لگایا۔ بڑی تعداد میں لوگ اسٹال پر آئے اور اسلام کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور قرآن کا ہندی اور انگریزی ترجمہ لیا۔ نئی دہلی سے شاہ عمران حسن نے اِس بک فئر میں شریک ہوکر اپنا تعاون دیا۔

3 - یکم مئی 2010 کی شام کو G-10 (نظام الدین ویسٹ، نئی دہلی) میں سی پی ایس کے افراد پر مشتمل ایک پروگرام ہوا۔ یہاں مغرب کی نماز باجماعت ادا کی گئی۔ نماز کے بعد صدر اسلامی مرکز نے ایک تربیتی خطاب کیا۔ اِس خطاب میں جو باتیں کہی گئیں، ان میں سے ایک بات یہ تھی کہ سی پی ایس کے لوگوں کو چاہئے کہ وہ اپنی زندگی میں خاص طورپر پانچ چیزوں کو شامل کریں— سادگی، انٹریکشن، انٹلکچول ایکسچینج، تواضع، کسی ایک وقت لازمی طورپر گھر والوں کے ساتھ مل کر کھانا کھانا۔ عشاء کی باجماعت نماز کے بعد یہ پروگرام ختم ہوا۔

4 - ایران کی راجدھانی تہران کے معروف مقا م ’’مصلیٰ بزرگ امام خمینی‘‘ پر 23 واں تہران انٹرنیشنل بک فئر منعقد ہوا، جو 5-15 مئی 2010 تک جاری رہا۔ نئی دہلی سے گڈ ورڈ بکس نے بھی اِس بک فئر میں حصہ لیا۔ یہ انڈیا کا واحد بک اسٹال تھا۔ لوگ بڑی تعداد میں اسٹال پر آئے اور صدر اسلامی مرکز کا انگریزی ترجمۂ قرآن اور دیگر کتابیں حاصل کیں۔ اس موقع پر تہران یونی ورسٹی کے رسرچ اسکالر مسٹر سبھاش کمار (انڈیا) نے اپنا بھر پور تعاون دیا۔ یہاں بک اسٹال کا انتظام شاہ عمران حسن نے سنبھالا۔

5 - زی سلام ٹی وی چینل (نوئڈا) کی اسٹوڈیو میں 18 مئی 2010 کو ایک پینل ڈسکشن ہوا۔ اس کی دعوت پر صدر اسلامی مرکز نے اس میں شرکت کی اور اپنا نقطۂ نظر پیش کیا۔ اِس ڈسکشن کا موضوع یہ تھا:

سیکولر تہذیب میں اسلامی اقدار کا فروغ

اِس موقع پر اسٹاف کے لوگوں کو سی پی ایس کی طرف سے قرآن کا انگریزی ترجمہ دیاگیا۔

6 - ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسیز (بمبئی) کی رسرچ اسکالر مز بھونیت کور نے 19 مئی 2010 کو صدراسلامی مرکز کا ایک انٹرویو ریکارڈ کیا۔ اِس کا موضوع یہ تھا:

Mediated Muslim Identity

یہ انٹرویو انگریزی زبان میں تھا۔ سوالات کے دوران موضوع کی وضاحت کی گئی۔ انٹرویور کو قرآن کا انگریزی ترجمہ اور دعوتی لٹریچر دیاگیا جس کو انھوں نے خوشی کے ساتھ قبول کیا۔

7 - امریکن ایمبسی (نئی دہلی) کے ایک وفد نے 16 مئی 2010 کو صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کی۔ اِس وفد کی قیادت ڈاکٹر محمد بشر العرفات کررہے تھے۔ وہ امریکا کے سویلائزیشن ایکسچینج اینڈ کو آپریشن فاؤنڈیشن (Civilizational Exchange & Co-operation Foundation) کے صدر ہیں۔ملاقات کا موضوع ’’عالمی امن کا قیام‘‘ تھا۔ صدر اسلامی مرکز نے اسلام میں امن کی اہمیت اور اس کے قیام کے طریقِ کار پر انگریزی زبان میں ایک تقریر کی۔ اِس موقع پر ڈاکٹر العرفات نے اپنا نقطۂ نظر پیش کیا۔ تقریر کے بعد سوال وجواب کا پروگرام ہوا۔ سی پی ایس کی ٹیم کے لوگوں نے بھی اِس پروگرام میں حصہ لیا۔ پروگرام کے بعد امریکن وفد کو قرآن کا انگریزی ترجمہ، پرافٹ آف پیس اور دعوتی لٹریچر دیاگیا۔ ڈاکٹر العرفات کو اس کے علاوہ، صدر اسلامی مرکز کی عربی تفسیر (التذکیر القویم فی تفسیر القرآن الحکیم) کا ایک سیٹ دیاگیا۔

8 - امریکن ایمبسی (نئی دہلی) سے مسٹر جیسن (Jason A. Barrett) اپنی ٹیم کے ساتھ 21 مئی 2010 کو صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کے لیے آئے۔ مسٹر جیسن انفارمیشن سپورٹ ٹیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں۔ گفتگو کا موضوع ’’عالمی امن کا قیام‘‘ تھا۔ سوالات کے دوران امن کے موضوع کی وضاحت کی گئی۔ اِس موضوع پر امریکن ٹیم کو قرآن کا انگریزی ترجمہ اور پرافٹ آف پیس مطالعے کے لیے دی گئی۔

9 - میواڑ یونی ورسٹی (غازی آباد) میں 22 مئی 2010 کو ایک پروگرام ہوا۔ یہ پروگرام صدر اسلامی مرکز کی تقریر کے لیے منعقد کیاگیا تھا۔ اس کا موضوع یہ تھا:

Islam its Teachings and its contribution to the Society.

اِس کی دعوت پر صدر اسلامی مرکز نے اپنی ٹیم کے ساتھ اس میں شرکت کی اور موضوع پر ایک گھنٹہ تقریرکی۔ تقریر کے بعد سوال وجواب کا پروگرام ہوا۔ یہاں مسٹر رجت ملہوترا نے سی پی ایس کے متعلق اپنے تاثرات بیان کئے۔ اِس یونی ورسٹی میں ڈھائی ہزار طلبا اور طالبات زیر تعلیم ہیں۔ ان لوگوں کو قرآن کا انگریزی ترجمہ اور دعوتی لٹریچر دیاگیا۔

10 - صدر اسلامی مرکز کی انگریزی زبان میں حسب ذیل دو کتابیں شائع ہوئی ہیں:

Jihad, Peace & Islam (Rupa & Co.), The Prophet of Peace (Penguin Books)

اول الذکر کتاب کو پروفیسر یوگندر سکند (Yoginder Sikand) نے ترجمہ کرکے ایڈٹ کیا ہے۔ یہ کتاب صدر اسلامی مرکز کے مختلف مضامین کے ترجمہ پرمشتمل ہے۔

Al-Quran Mission

القرآن مشن کے تحت ملک اور بیرون ملک میں بڑے پیمانے پر ’ادخالِ قرآن‘  کا کام جاری ہے۔ ادخالِ قرآن کا یہ کام انفرادی اور اجتماعی دونوں سطحوں پرانجام دیا جارہا ہے۔ القرآن مشن کے تحت، دنیا کے مختلف نمائندہ افراد اور تنظیموں کو قرآن کا انگریزی ترجمہ اور دعوتی لٹریچر بذریعہ ڈاک روانہ کیا جاتا ہے۔ مثلاً یکم مئی 2010 کو مشہور برٹش سائنس داں پروفیسر اسٹفن ہاکنگ (Stephen Hawking) کو قرآن کا انگریزی ترجمہ بھیجا گیا۔

The Speaking Tree Supplement of Times of India dated Sunday May 16th 2010 carried a review of translation of The Quran by Maulana Wahiduddin Khan. Stating that this translation is, “Simple and direct and reaches out to a large audience, Muslims as well as non-muslims”, they have aptly entitled it as “Not Lost in Translation”. The review further states, “The Maulana writes that the Quran is the word of God and it is the duty of believers to communicate the message of the Quran to all human beings so that they may know the reality of life.” After the review the Al Quran Mission at Delhi has received hundreds of requests for “Free Quran” through the website. Some of the comments from mainly non-Muslims are as follows:

  • Thank you for sending me The Quran, which I never expected. How nice it would be if other organisations too distribute their sacred books in simple language freely to the interested. I am a cosmopolitan from Hindu back-ground and I will definitely read and try to understand “Quran”. (V.B.Swamy, Bangalore)
  • Though born in a hindu family. I am deeply influenced by Islamic thoughts and Islam. Serving Muslim society through various means directly and indirectly. (Mahesh Bajaj, Mumbai)
  • I love reading articles authored by Maulana on Muslin religion . They are secular and not orthodox type. (Krishan Kumar Agarwal, Ghaziabad)
  • I will be grateful for a copy of the holy book. I am a secular person willing to imbibe all that is offered by any and all religions. (Anindya Chowdhury, Gurgaon)
  • I want to congratulate you for translating The Quran so that every one can understand this holy book. My age is about 80 years and I will be really greatful to have such kind of book. (I. D. Garg, Ghaziabad)
  • Like to study your whole literature. I hope your literature will help me to better understand the philosophy of Islam. Thanking you for your honourable service. (Deepak Bisht, Ghaziabad)
  • We have small group of spiritual minded retired people, meet every thursday and discuss GITA and many other spiritual literature. We are secular in our attitude and have open mind . We would love to read QURAN. I request you to supply 5 copies of this great book on GOD by VPP. I will take the delivery, I assure you. (Dr. Krishan Agarwal, Ghaziabad)
  • This is in reference to information in TOI regarding the availability of free translation of “Quran”, my father wishes to go through the holy pages, if you can please send the same free copy, he will be highly pleased. (Prarina)
  • I am a Hindu by birth and for a while I was an atheist. I have been searching for God all my life, yet I have not found God. I wish to explore the Quran with the hope that I will find God. (Raymond Papiah, S. Africa)
  • I am learning about Islam at school and I would like a copy of the Quran so I can gain a more in-depth comprehension of the religion. (Kate Mitchell, Australia)
  • Thank you for sending me The Quran, which I never expected. When I approached through internet, I learnt that it was not available. So, I am pleasantly surprised when I received it by courier service. I am a cosmopolitan from Hindu back ground and I will definitely read and try to understand “Quran”. Thank you again for your kind gesture. With warm regards and best wishes.(V.B.Swamy, Bangalore)

Responses of the people who are distributing this Quran in their areas:

Bangalore: Have been receiving a few acknowledgements over phone. Feel wonderful doing this project. I keep checking my mail every few minutes to see if we have received more requests. May Allah take the CPS Mission to the entire world, feel truly blessed being a part of this. (Sarah Fatima)

Mumbai: It is the biggest grace of God that we are associated with this mission and are part of the dawah empire. May Allah keep all of us a part of the empire and mission till our last breath, Ameen! (Sajid Anwar, Mumbai)

More and more people are getting involved in Al Quran Mission and these are the types of response that they are receiving for the English translation of the Quran by Maulana Wahiduddin Khan.

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom