بے معنی مسائل

حدیث میں آیا ہے: قَالَ: ‌نَهَى رَسُولُ اللهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْغَلُوطَاتِ (مسند احمد، حدیث نمبر 23687)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غلوطات سے منع کیا ہے۔ غلوطات سے مراد وہ مسائل ہیں جو واقع ہونے سے پہلے فرضی طور پر قائم کیے جاتے ہیں ۔ (هِیَ الْمَسَائِلُ الَّتِي لَمْ تَقَعْ) ۔ دوسری حدیث میں ارشاد ہوا ہے: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ: إِنَّ اللهَ ‌كَرِهَ ‌لَكُمْ ثَلَاثًا قِيلَ وَقَالَ، وَإِضَاعَةَ الْمَالِ، ‌وَكَثْرَةَ ‌السُّؤَالِ (صحیح البخاری، حدیث نمبر 1477) ۔ الله نے تمہارے لیے قیل و قال کو اور کثرت سوال کو اور مال ضائع کرنے کو نا پسند کیا ہے۔

یہ تعلیم بے حد حکمت پر مبنی ہے۔ اگر لوگوں کے اندر یہ مزاج باقی نہ رہے تو وہ ہر بات کو بحث کا موضوع بنائیں گے، ہر چیز کو منطق کے پیمانے سے ناپیں گے۔ اس کے نتیجے میں یہ ہو گا کہ دین کا اصل سرا چھوٹ جائے گا اور بے معنی مسائل پر لفظی بحث کے سوا ان کے پاس اور کچھ باقی نہ رہے گا۔ خدا کا سادہ دین انسانی اضافوں کے بعد مشکل اور پیچیدہ دین ہو کر رہ جائے گا۔

ایک مثال لیجیے :ایک مرتبہ کسی نے ایک آدمی سے پوچھا کیا تم مسلمان ہو؟ اس کی زبان سے نکلا: أَنَا مُؤْمِنٌ إِنْ شَاءَ اللهُ( خدا نے چاہا تو میں مومن ہوں)۔ یہ بات بحث کی نہ تھی۔ مگر بعد کے ماہرین فقہ نے غیر ضروری طور پر اس کو بحث کا موضوع بنایا ۔ اب ان کے درمیان یہ بحث چل پڑی کہ اس قسم کا جواب دینا جائز ہے یا نا جائز ۔ ایک گروہ نے کہا کہ جائز ہے۔ کیونکہ کسی کا مومن ہونا یا نہ ہونا خدا کی مشیت ہی پر ہے۔ دوسرے گروہ نے کہا کہ نا جائز ہے ۔ کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آدمی کو اپنے ایمان میں شک ہے۔ شافعی مسلک کے لوگ اس کے قائل تھے کہ : أَنَا مُؤْمِنٌ إِنْ شَاءَ اللهُ (میں مومن ہوں، اگر اللہ نے چاہا) کہنا جائز ہے۔ اس کے برعکس، حنفی مسلک کے لوگوں کا کہنا تھا کہ ایسا کہنا جائز نہیں۔ جب یہ بحث بڑھی تو یہ سوال پیدا ہو گیا کہ ایسے لوگوں کے درمیان نکاح درست ہو گا یا نہیں۔ ایک گروہ نے کہا کہ حنفی عورت کا نکاح شافعی مرد کے ساتھ جائز نہیں۔ کیونکہ اس کو اپنے ایمان میں شک ہے (لَا يَصِحُّ لِأَ  نَّهَا تَشُكُّ فِي إِيمَانِهَا)۔ دوسروں کا فتوی یہ تھا ذمی عورت پر قیاس کرتے ہوئے کہ نکاح درست ہوگا : يَصح نِكَاحهَا ‌قِيَاسا ‌على ‌الذِّمِّيَّة (ارشاد النقاد للصنعانی، صفحہ 21) ۔

اس سے اندازہ کیجیے کہ غیر ضروری بحثوں میں پڑنے کے بعد صراط مستقیم کا سراکس طرح چھوٹ جاتا ہے۔(الرسالہ، جنوری 1983)

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom