غیر حقیقت پسندانہ سوچ

ایک صاحب سے ملاقات ہوئی۔ وہ پیشے کے اعتبار سے انجینئر ہیں۔ اِسی کے ساتھ وہ مذہبیات کے مطالعے میں دل چسپی رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے قرآن کا ترجمہ پڑھا ہے۔ قرآن کے مطابق، یہ دنیا امتحان (test) کے لیے بنی ہے۔ اِس دنیا میں پیدا ہونے والا ہر عورت اور مرد امتحان کی حالت میں ہے۔ جولوگ اِس امتحان میں پورے اتریں، وہ جنت میں جائیں گے، اور جو لوگ اس میں پورے نہ اتریں اُن کو جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ یہ تو ناانصافی ہے۔ اِس لیے کہ اِس دنیامیں بہت سے پیدا ہونے والے ابھی بچپن کی عمر میں ہوتے ہیں اور کسی بیماری میں مبتلا ہو کر ان کا انتقال ہوجاتاہے۔ کچھ بچوں کو پیٹ ہی میں ختم کردیا جاتاہے۔ یہ تو انصاف کے خلاف ہے کہ کچھ لوگوں کو عمل کرکے جنت حاصل کرنے کا موقع دیا جائے اور کچھ لوگوں کو اِس موقع سے محروم کردیا جائے۔ میں نے کہا اِس معاملے کا تعلق خدا کے تخلیقی پلان سے نہیں ہے، بلکہ انسان کو دی ہوئی آزادی سے ہے۔ انسان اپنی آزادی کا غلط استعمال کرتا ہے۔ اِس بنا پر اِس قسم کے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ انھوں نے میری وضاحت کو نہیں مانا، وہ بدستور بحث کرتے رہے۔

پھر میں نے کہا کہ دیکھئے، آپ کا طریقہ غیر حقیقت پسندانہ طریقہ ہے۔ اور اِس دنیا میں غیرحقیقت پسندانہ طریقہ ہمیشہ آدمی کو ڈبل اسٹینڈرڈ والا آدمی بنا دیتا ہے۔ میں نے کہا کہ اِس ملک میں انجینئرنگ کے مواقع موجود تھے۔ آپ نے اِس موقع سے فائدہ اٹھایا اور اب آپ ایک اچھی پوسٹ کے مالک ہیں۔ آپ نے یہ نہیں سوچا کہ ملک میں ان گنت لوگ ایسے ہیں جن کے پاس نہ اچھی ڈگری ہے اور نہ اچھا جاب۔ اِس بحث میں پڑے بغیر آپ نے اپنے مستقبل کی تعمیر کی۔ یہی طریقہ آپ کو خدا کے تخلیقی پلان کی نسبت سے کرنا چاہیے۔ آپ کو یہ کرنا چاہیے کہ خدا کے دیے ہوئے مواقع کو استعمال کرکے اپنے آپ کو جنت کا مستحق بنائیں۔ آپ کا موجودہ طریقہ دہرا معیار کا طریقہ ہے، اور دہرا معیار اختیار کرنا کسی کے لیے بھی عذر (excuse) نہیں بن سکتا۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom