مدعو نہ کہ دشمن

موجودہ زمانے میں تقریباً تمام مسلمان، غیر مسلم قوموں کو اپنا دشمن یا حریف سمجھتے ہیں۔ اُن کا ایک طبقہ ان قوموں کے خلاف مسلّح جنگ چھیڑے ہوئے ہے۔ اور ان کا دوسرا طبقہ ان کے خلاف منفی جذبات میں مبتلا ہے۔ یہ بات سرتا سر اسلامی تعلیم کے خلاف ہے۔ اِس قسم کی تمام کارروائیاں نہ تو اسلامی جہاد ہیں اور نہ اسلامی غیرت۔ وہ اسلام کے نام پر صرف غیر اسلام کا ارتکاب ہیں، اِس کے سوا اور کچھ نہیں۔

قرآن کے مطابق، ہمارا دشمن صرف شیطان ہے جس کو قرآن میں طاغوت کہا گیا ہے۔ ہماری لڑائی صرف شیطان سے ہے، کسی اور سے نہیں۔انسان کے اندر امتحان کے مقصد سے مختلف قسم کے جذبات رکھے گیے ہیں۔ مثلاً غصہ اور انتقام، وغیرہ۔ اِن جذبات کو غلط رُخ دے کر شیطان ہم کو صحیح راستے سے ہٹانے کی کوشش کرتا ہے۔ یہی وہ مواقع ہیں جب کہ ہمیں شیطان سے لڑنا ہے۔ شیطان کی تزئین (الحجر: 39) سے بچنے ہی کا نام تزکیہ ہے اور جو لوگ اِس اعتبار سے اپنا تزکیہ کریں، وہی وہ لوگ ہیں جن کو جنت میں داخلہ ملے گا (طٰہٰ: 76) شیطان کے خلاف انسان کی لڑائی صرف نفسیات کی سطح پر ہوتی ہے، تشدّد اور ہتھیار کی سطح پر نہیں۔

جہاں تک انسان کا معاملہ ہے، قرآن کے مطابق، انسان ہمارا مدعو ہے۔ وہ ہمارا حریف یا دشمن نہیں۔ انسان کے ساتھ ہمارا تعلق داعی اور مدعو کا ہے، دشمن یا مدّ مقابل کا نہیں۔ انسان کے مقابلے میں ہماری ذمے داری یہ ہے کہ ہم اُس کو پر امن طور پر خدا کا پیغام پہنچائیں۔ پیغام رسانی کا یہ کام صرف وہ لوگ کرسکتے ہیں جو نفرت اور عداوت کے جذبات سے مکمل طورپر خالی ہوں۔ نفر ت اور دعوت دونوں ایک سینے کے اندر جمع نہیں ہوسکتے۔ موجودہ زمانے کے مسلمان، انسان کے خلاف اپنی طاقت ضائع کررہے ہیں۔ یہ سراسر خدا کی اسکیم کے خلاف ہے۔ مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ اپنے اِس رجحان کو بدلیں اور اپنی ساری طاقت دعوت الی اللہ کے کام میں صرف کریں۔ یہی اُن کے لیے نجات کا واحد راستہ ہے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom