ذهني كهر كا مسئله
هندستان كے شمالي حصه ميں سردي كے موسم ميں كهر (fog) كا مسئله پيدا هوجاتا هے، اِس مسئلے كي بنا پر اِس ايريا كي ٹرينيں يا تو اسٹيشنوں پر رك جاتي هيں يا وه نهايت دھيمي رفتار سے چلتي هيں۔ انڈين ريلوے نے اِس مسئلے كے حل كے ليے ايك آله (device) تيار كيا هے۔ اِس آلے كا نام هے — فاگ سيف ڈيوائس (fog-safe device)۔ اِس آلے كي تياري كے بعد ٹرين كے ڈرائيور كے ليے يه ممكن هوگياهے كه وه گهرے كهر كے اندر بھي ٹرين كو 60 كلوميٹر في گھنٹے كي رفتار سے چلا سكے۔
يه مادّي كهر (material fog) كا معامله هے۔ اِسي طرح ذهني كهر (intellectual fog) بھي هوتا هے۔ دنيا ميں هر بولنے اور لكھنے والا آدمي ماحول ميں اپني باتوں كو بكھير رها هے۔ موجوده زمانے ميں پرنٹ ميڈيا اور اليكٹرانك ميڈيا كے استعمال كي بناپر يه مسئله بے شمار گُنا زياده بڑھ گيا هے۔ غالباً اِسي ذهني كهر كو ايك حديثِ رسول ميں ’’فتنةُ الدُّهَيماء‘‘ (سنن أبي داؤد، حديث نمبر4242 :)كهاگيا هے، يعني سخت قسم كا تاريك فتنه۔
هر آدمي عملاً اِسي ذهني كهر كے اندر جي رها هے، وه اُسي كے مطابق سوچتا هے اور اسي كے مطابق اپنے عمل كا منصوبه بناتا هے۔ اب سوال يه هے كه ايك شخص كس طرح اپنے آپ كو اِس مسئلے سے بچائے۔ افكار كے اندھيرے ميں كس طرح وه اپنے آپ كو صحتِ فكر (right thinking)پر قائم ركھے۔
’فاگ سيف ڈيوائس‘ گويا مادّي مثال كي صورت ميں اِس حل كي ايك نشان دهي هے۔ هميں يه كرنا هے كه هم اپنے آپ كو داخلي طورپر اِس طرح تيار كريں كه هم خارجي فاگ سے غير متاثر ره كر سوچنے كے قابل هوجائيں۔ ريلوے كي مادي تدبير كي طرح هم ميں سے هر شخص كو ايك نظرياتي تدبير كرنا هے۔ قانونِ فطرت كے مطابق، خارجي فاگ كبھي ختم هونے والا نهيں۔ جو كچھ ممكن هے، وه صرف يه كه ذاتي تدبير كے ذريعے آدمي اپنے آپ كو اُس كے بُرے اثرات سے محفوظ كرلے۔