تخلیقی صلاحیت

موجودہ زمانے میں ایک رسرچ اقلیت (minority) اور اکثریت (majority)کے موضوع پر ہوئی ہے۔ اِس تحقیق سے کئی ایسی حقیقتیں سامنے آئی ہیں جو اِس سے پہلے لوگوں کو معلوم نہ تھیں۔ اُن میں سے ایک حقیقت وہ ہے جس کو تخلیقیت (creativity) کہاجاتا ہے، یعنی حالات کے زیر اثر آدمی کے اندر نئی فکری یا عملی خصوصیات کا پیدا ہونا:

Creativity: The ability to produce something new.

اصل یہ ہے کہ جب کسی سماج میں دو گروپ ہوں— اقلیتی گروپ، اور اکثریتی گروپ، تو فطری قانون کے مطابق، وہاں چیلنج کا ماحول پیدا ہوجاتا ہے۔ اِس چیلنج کے نتیجے میں وہاں ایک خاموش عمل (process)  جاری ہوتا ہے۔ وہ عمل ہے— اقلیتی گروہ کی تخلیقی صلاحیت کو بڑھانا، اقلیتی گروہ کے اندر طاقت ور داعیہ (incentive) پیدا کرکے اس کو مسلسل ترقی کی طرف لے جانا۔

یہ عمل ہر اُس ملک میں دیکھا جاسکتا ہے، جہاں اقلیت اور اکثریت دونوں قسم کے گروہ موجود ہوں۔ ایسے ماحول میں، اقلیتی گروہ کے اندر تخلیقی صلاحیت پیدا کرنے کا عمل ہر حال میں جاری ہوتا ہے، خواہ اُس کے لیے کوئی براہِ راست کوشش کی گئی ہو، یا نہ کی گئی ہو۔فطرت کے عمل (process)  کو اگر روکا نہ جائے تو وہ اپنے آپ جاری ہوتا ہے، اور اپنے آخری انجام تک پہنچتا ہے۔

تخلیقیت (creativity) کے اِس عمل کو روکنے والی چیز صرف ایک ہے، اور وہ ہے اقلیتی گروہ کے اندر متشددانہ مزاج کا پیدا ہونا۔ اقلیتی گروہ کے اندر اگر ایسے ناعاقبت اندیش رہ نما پیدا ہوجائیں جو اپنی جذباتی تقریروں اور تحریروں کے ذریعے لوگوں کے اندر منفی ذہن (negative thinking) پیدا کرکے اُن کو نفرت اور تشدد کے راستے پر ڈال دیں تو یقینا یہ عمل رک جائے گا۔ بہ صورتِ دیگر، یہ عمل کسی حالت میں رکنے والا نہیں۔ یہ فطرت کا فیصلہ ہے۔ اور فطرت کے فیصلے کو خود کُشی (suicide) کے سوا کوئی اور چیز روکنے والی نہیں۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom