غلطی کا انجام

محمود گواں دکن کی بہمنی سلطنت کا وزیر تھا  ۔ وہ تاریخ ہند کے لائق ترین مدبروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ  اس قدر محنت کا عادی تھا کہ اپنا ایک لمحہ بھی ضائع نہ کرتا ۔ اپنی ضرور تیں اس نے بہت محدود کرلی تھیں۔ چٹائی پر سوتا ، مٹی کے برتن میں کھانا کھاتا اور نہایت سادہ زندگی گزارتا۔ اس کے ذاتی کتب خانہ میں تین ہزار کتا بیں تھیں ۔ اس نے بہمنی سلطنت کی راجدھانی بیدر میں ایک مدرسہ قائم کیا اور اپنی تمام کتابیں وہاں بھیج دیں ۔ مدرسہ کی عمارت کے آثار اب بھی بیدر میں موجود ہیں۔ اس کے زمانے میں بہمنی سلطنت کو بہت ترقی ہوئی۔

 محمود گواں کے زمانے میں بہمنی تخت پر محمد شاہ سوم تھا۔ یہ بادشاہ نہایت آرام طلب اور ناکارہ تھا۔نتیجہ یہ ہوا کہ سلطنت کا سارا انتظام عملاً محمود گواں کے ہاتھ میں آگیا۔

دربار کے بہت سے امراء اس کے اس قوت و اثر کو دیکھ کر اس سے جلنے لگے۔ انھوں نے خفیہ طریقہ سے محمود گواں کی سرکاری مہر حاصل کرلی۔ ایک جعلی خط اس کی مہر کے ساتھ تیار کیا جو وجے نگر کے راجہ رائے نرسنگھ کے نام لکھا گیا تھا۔ یہ فرضی خط انھوں نے بادشاہ کو دکھایا اور کہا کہ وزیر غدار ہے۔

 بادشاہ امیروں کے دھوکے میں آگیا۔ اس نے 1481ء میں اس لائق وزیر کو قتل کرا دیا۔ بعد کو بادشاہ کو  پتہ چلا کہ اس نے غلطی کی ہے ، اس کو بے حد صدمہ ہوا، یہاں تک کی خود بھی ایک سال کے اندر مر گیا۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom