اسلامی سرگرمی

کچھ مسلمان اگر اسلام کے نام پر جمع ہوتے ہوں، یا اسلام کے نام پر کچھ سرگرمی دکھا رہے ہوں، تو یہی ان کے لیے اسلام پر قائم ہونے کی کافی علامت نہیں ہے۔ اس قسم کی سرگرمی (activity)لوگوں کو ایک ملّی تسکین دے سکتی ہے، لیکن وہ اسلام کے مقصد پر قائم ہونے کے لیے کافی نہیں۔

اسلام کے نام پر سرگرمی وہ ہے جو ایک بامقصد سرگرمی ہو۔ مثلاً اسلام کے نام پر آپ کسی جگہ جمع ہوجائیں، اور اسلام کے نام پر تقریریں سنیں، تو اس سے آپ کو ربانی ٹیک اوے (takeaway) ملنا چاہیے (الانفال،8:2)۔ جس تقریر یا تحریر سے آپ کو ربانی ٹیک اوے نہ ملے، وہ اسلام کی سرگرمی نہیں تھی، بلکہ کسی اور مقصد کے تحت کی گئی سرگرمی تھی، جس کو آپ نے غلطی سے اسلام کی سرگرمی سمجھ لیا۔  

اسلام کی سرگرمی وہ ہے، جو شرکاء کو متعین مقصدِ حیات دے۔ جس سے لوگوں کے دلوں میں اللہ کی محبت پیدا ہو۔ جس سے لوگ لوٹیں تو وہ اللہ کی یاد اور آخرت کی فکر کا جذبہ لے کر لوٹیں۔ ان کے اندر تمام انسانوں کی خیرخواہی کا جذبہ بیدار ہوجائے۔ اسلام کے نام پر ایسی سرگرمی جو خدا اور آخرت کے ذکر سے خالی ہو، وہ کچھ اور ہوسکتی ہے، لیکن وہ حقیقی معنوں میں اسلامی سرگرمی نہیں۔

ہر چیز کو جانچنے کا ایک معیار (criterion) ہوتا ہے۔ اسلام کے نام پرکی گئی سرگرمی کا معیار یہ ہے کہ اس سے خدا کا تعلق بڑھے، اور آخرت رخی اسپرٹ بیدار ہو۔ جو سرگرمی اسلام کے نام پر کی گئی ہو، لیکن جو لوگ اس میں شرکت کرکے واپس لوٹیں ، اور ان کے پاس مذکورہ قسم کا ٹیک اوے نہ ہو، وہ اپنی حقیقت کے اعتبار سے کوئی اور سرگرمی تھی، جس کو انھوں نے غلط فہمی سے اسلامی سرگرمی سمجھ لیا۔  

اسلامی تقریر یا اسلامی تحریر وہ ہے، جس سے لوگوں میں خدا اور آخرت کی اسپرٹ بیدار ہو، جس سے لوگوں میں جنت کا شوق بڑھے، اور وہ آخرت کی پکڑ کے بارے میں زیادہ حساس ہوجائیں۔جو لوگوں کے لیے خدا اور آخرت کی غذا دینے والا ثابت ہو۔ 

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom