شکر کا ایک آئٹم

سائنسی مطالعے کےمطابق، تقریباً 13.8 بلین سال پہلے بگ بینگ (Big Bang) کے ذریعہ موجودہ دنیا کی تاریخ کا آغاز ہوا۔ یہ ستاروں اور کہکشاؤں سے بھری ہوئی ایک وسیع کائنات تھی۔ اس کائنات میں ملکی وے (Milky Way) کے اندر وہ دنیا تھی، جس کو ہم شمسی نظام  (solar system)کے نام سے جانتے ہیں۔ اسی شمسی نظام کے ایک سیارہ پلانیٹ ارتھ پر انسان آباد ہے۔ یہ ایک پوری طرح کسٹم میڈ ورلڈ ہے۔ اسی بنا پر یہ ممکن ہوا کہ انسان اس زمین پر بہ سہولت آباد ہو، اور یہاں آزادی کے ساتھ اپنی ایک تہذیب (civilization) بنائے۔

اس قسم کی معلومات انسان کو سائنسی دور سے پہلے نہیں تھی۔ دور بین،خوردبین اور دوسری ایجادات نے انسان کو وہاں تک پہنچادیا، جہاں انسان اس سے پہلے کبھی نہیں پہنچا تھا۔ پہلے تو انسان اللہ رب العالمین کو مانتاتھا، لیکن اس کا یہ علم مبنی بر حقائق نہیں تھا، بلکہ مبنی بر عقیدہ تھا۔

یہ اللہ کا انسان کے اوپر بہت بڑا احسان ہے کہ اس کو اللہ نے ریاضیاتی حساب کتاب (mathematical calculation)کی صلاحیت دی۔ اللہ نے آج کے انسان کو یہ صلاحیت عطا کی کہ وہ موجودات کو وہاں تک دیکھے، جہاں تک اس سے پہلے انسان نے کبھی دیکھا نہیں تھا۔ اس کی پہنچ عالم کبیر (macro world) سے لے کر عالَمِ صغیر (micro world) تک ہوگئی۔ اس طرح یہ ممکن ہوگیا کہ انسان اللہ کی ذات پر مزید گہرائی کے ساتھ یقین کرسکے۔ انسان بہت زیادہ شکر کی زندگی گزارے۔

قرآن میں پیغمبر موسٰی کی ایک دعا بیان کی گئی ہے۔اس دعا کا ایک جزء یہ ہے : كَيْ نُسَبِّحَكَ كَثِيرًا ۔ وَنَذْكُرَكَ كَثِيرًا (20:33-34)۔ تاکہ ہم دونوں کثرت سے تیری پاکی بیان کریں۔ اور کثرت سے تیرا چرچا کریں۔ موجودہ دور میں سائنسی انکشافات کے ذریعہ ظاہر ہونے والی خدائی نشانیاں اس دعا کو پہلے سے کہیں زیادہ وسیع پیمانے پر ممکن بنا رہی ہیں۔ یہ بلاشبہ انسان کے اوپر اللہ کا بہت بڑا انعام ہے۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom